نوٹ نمبر ٩: گواہی والے شواہد
ہیلو! ١٥ نوٹس میں سے ٩ نوٹ میں خوش آمدید! پچھلے نوٹ میں، ہم نے دستاویزی اور حقیقی شواہد کے بارے میں بات کی تھی- اس نوٹ میں، ہم گواہی والے شواہد کی بات کریں گے- ہم اس سے قدم بہ قدم گزریں گے-
اسائلم کیس کے کامیاب ہونے کے لئے سب سے ضروری یہ ہے کہ آپ کی کہانی بلکل درست ہے- وکلاء، کیس ورکرز، کوئی سپپورٹنگ آرگنائزیشن، ہوم آفس آپ سے آپ کی کہانی کے بارے میں سوالات کر سکتے ہیں- آپ کن حالات سے گزرے ہیں، کیا آپ کی جان کو خطرہ ہے، کیوں آپ اسائلم کی تلاش میں ہیں، آپ کو کس بات کا ڈر ہے، آپ کو کیا دھمکیاں ملیں، وغیرہ-
ان تفصیلات کو بار بار دہرانا ذہنی طور پہ تھکا سکتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ آپ اکثر کچھ تفصیلات بھول جائیں- اس سب میں پہلا قدم یہ ہے کہ آپ ہر چیز کو لکھ کے رکھیں- ایک لسٹ بنانے کی کوشش کریں جس میں آپ ضرورت کے حساب سے تفصیل بھی لکھیں- پھر اسے اپنی کہانی میں شامل کریں - اپنے الفاظ کا استعمال اکریں اور اسے پرسنل رکھیں- آپ کا کیس آپ کی کہانی کے پراثر ہونے پہ منحصر ہے-
کچھ ٹپس:
- اپنی کہانی ضمیر متکلم میں لکھیں، مطلب 'اس' کے بجائے 'میں' کا استعمال کریں-
- تمام واقعات کو تاریخ وارانہ ترتیب میں لکھیں- اس کا مطلب ان واقعات سے شروع کریں جو کہ پہلے ہوئے-
- ضروری ہے کہ آپ اپنے کلچرل بیک گراؤنڈ، اپنے گھر کی صورت حال،روایات اور بیک گراؤنڈ کی مختصر طور پہ وضاحت کریں تاکہ پڑھنے والا آپ کی پوزیشن سمجھ سکے اور آپ کے نظریے سے آپ کن حالات سے گزر رہے ہیں، ان کو بھی ظاہر کرے گا- اس سے پڑھنے والے کو آپ کی مالی امکانات سمجھنے میں مدد ملے اور آپ کے کچھ انتخاب اور فیصلوں کی بھی وضاحت کرے گا-
- ان تمام اہم واقعات جن کی وجہ سے آپ کو اسائلم کی تلاش میں جانا پڑا، اس کی پرسنل ٹائم لائن بھی شامل کر سکتے ہیں-
- اسے ٹائم کے حساب سے لکھیں کہ پڑھنے والا ہر واقعہ کے ساتھ یہ سمجھ سکے کہ آپ کے حالات کیسے بگڑے-
- تشدّد کے پہلے واقعہ سے شروعات کریں، اور اس کے بعد اس کے بعد بڑے واقعات کا ذکر کریں-
- تفصیل مت لکھیں- واقعہ کی تاریخ، دن اور وقت لکھیں- آپ کے ساتھ کیا ہوا، کہاں ہوا اس کی تفصیل لکھنے کی کوشش کریں اور اگر کوئی آپ کے ساتھ وہاں موجود تھا تو اس کا بھی ذکر کریں-
اگر آپ کو ہر واقعہ نہیں یاد ہے تو کوئی بات نہیں- ہمارا ذہن اکثر ناپسندیدہ یادیں بھلانے کی کوشش کرتا ہے، جس کی وجہ سے ایک لکھی ہوئی ٹائم لائن بہت ضروری ہے- صرف اہم واقعات کو ترتیب سے نمایا کریں-
اس کو ایک زیادہ مرتبہ پڑھیں تا کہ اس بات کی تسلّی ہو جائے کہ آپ نے تمام اہم معلومات کو شامل کیا ہے-اس کی ایک کاپی اپنے پاس سنبھال کے رکھیں- کچھ کیسز میں، امیگریشن افسران آپ سے آپ کے انٹرویو سے پہلے ہی آپ سے لکھی ہوئی گواہی مانگ سکتے ہیں- اگر نہ مانگیں، تو آپ اسے بیشک اپنے انٹریو کے بعد جمع کروا دیں- ہر حال میں، اِس کا آپ کی فائل میں ہونے سے آپ کی اسائلم کی درخواست کو فائدہ پہنچے گا-
یاد رکھیں: آپ کی کہانی آپ کے کیس کا سب سے اہم حصّہ ہے!
عمل: اپنی گواہی پہ کام کرنا شروع کر دیں- اگر آپ کو سب باتیں یاد کرنے میں مشکل پیش آرہی ہیں تو، پہلے ٹائم لائن بنائیں-
اس کے بعد: ہم اسائلم کے طریقہ کار کے بارے میں بات کریں گے-
اور مت بھولیں: آپ قابلِ قدر ہیں - آپ طاقتور ہیں- آپ یہ کر سکتے ہیں!
سول میڈیسن ٹیم-
Note 9 - Testimonial evidence
Hello and welcome to note 9 of 15! In the last note, we spoke about documentary and real evidence. In this note, you will learn about testimonial evidence. We will walk through this step by step!
The most crucial part of getting an asylum case to work in your favour is to get your story right. Lawyers, caseworkers, any supporting organisation and the Home Office will ask you about your story - what you suffered from, what threatens your safety, why you are seeking asylum, who you are afraid of, what threats you received, etc.
Recounting these details over and over again can be mentally exhausting and you can often forget some details. The first step is to put everything in writing. Try to make a list of things with as much details as required. Then frame this into your story - use your own words and make it personal. Your case depends on your ability to present a compelling story.
Some tips
-
Write in first person, i.e. use ‘I’ instead of ‘she’
-
Add events in chronological order. This means start with events that happened first.
-
It is important to explain your cultural background, your family’s situation, customs and background briefly so that the reader understands your position and significance of what you are facing from your perspective. This will allow the reader to understand your financial prospects, and explain some of your choices and decisions.
-
You can also add a personal timeline of all the major events that led you to seek asylum.
-
Build it in order of time so that a reader can understand how your situation progressed, one incident at a time.
-
Begin with the first incident of abuse, and then follow up with major events.
-
Do not write too many details. Mention date, day and time of incident. Try to describe what happened, where it took place and add if anyone else was present.
It’s okay if you do not remember every single incident. Our minds can often try to forget unpleasant memories, which is why a written timeline is important. Just highlight the main events sequentially.
Read this more than once to make sure that you have included all the important details. Keep a copy with you for safekeeping. In some cases, immigration officials may ask you to submit a written testimony even before your interview. If they don’t, you can always submit it after your interview. In any case, having this on your file will help your asylum request.
REMEMBER: Your story is the most important part of your case!
ACTION: Start working on your testimony. If you have trouble recounting everything, make the timeline first.
NEXT: We’ll walk you through the asylum process.
And don’t forget: You are valuable. You are powerful. You can do this!
The Soul Medicine team.
الملاحظة رقم 9 – أدلة الشهادة
أهلاً وسهلاً بكِ يا عزيزتي في الملاحظة التاسعة من خمسة عشر ملاحظات! في الملاحظة الأخيرة تحدثنا عن الملفات الوثائقية وعن الأدلة الفعلية. في هذه الملاحظة سوف نتكلم عن ما يسمى بالشهادات التي تعتبر نوع من الأدلة. سوف نتحدث عن ذلك خطوة بخطوة.
إن أهم جزء في أن تكون قضية اللجوء ناجحة هي أن تكون قصتكِ صحيحة. المحامين, المساعدون القانونين , او اي منظمة مساعدة أو الوزارة الداخلية سوف يسألون عن قصتكِ – المشاكل التي تعرضتِ لها , التهديدات على حياتكِ , لماذا تطلبين الحماية , ممن تخافين, وما هي التهديدات التي تلقيتها, إلخ.
تذكري هذه التفاصيل و الأحداث مرة بعد أخرة قد تكون متعبة نفسياً وقد لا تتذكري بعض من الأحداث. أن أول خطوة هي كتابة هذه التفاصيل. حاولي وضع لائحة بهذه الاحداث بأكثر التفاصيل الممكنة. وبعد ذلك حاولي تحويل هذه الأحداث إلى قصة – إستعملي كلماتكِ الخاصة وحاولي أن تكون هذه القصة شخصية. قضيتكِ سوف تعتمد على مدى قدرتكِ على عرض قصة متكاملة.
بعض النصائح:
- حاولي إستعمال الضمير الشخصي على سبيل المثال أنا وليس هي.
- حاولي كتابة الأحداث بالترتيب الزمني للأحداث. بما معناه حاولي البدء بالأحداث الأولية.
- إنه من المهم أن تشرحي عن خلفيتكِ الثقافية والإجتماعية , وضعكِ العائلي , العادات والتقاليد بشكل موجز لكي تعطي للقارئ فكرة عن موقفكِ وعن مدى أهمية ما تعرضتِ له و تواجهينه من وجهة نظركِ. هذا سوف يتيح للقارئ لفهم حالتكِ المادية وشرح بعض من قراراتكِ و إختياراتكِ.
- بإمكانكِ أيضاً إضافة جدول زمني شخصي عن كل الأحداث التي تعرضت لها والتي دفعتكِ لطلب الحماية.
- حاولي بناء قصتكِ بالتسلسل الزمني لكي تظهري للقارئ كيف تطورت أحداث الحالة التي أنتِ فيها , كل حدث في كل مرة.
- إبدأي بأول حادثة عنف وبعد ذلك اكتبِ عن الأحداث الكبيرة التي تلت.
- لا تكتبي الكثير من التفاصيل. إذكري تاريخ ووقت الحادثة. حاولي أن تصفي ما حدث , مكان الحادثة وأضيفي من كان حاضر إذا كان هناك شاهد
لا بأس إذا لم تستطيعي التذكر كل حادثة. إن عقلنا غالباً ما يحاول نسيان بعض الأحداث المؤلمة , لذلك كتابة جدول زمني للأحداث هو أمر مهم. فقط سلطي الضوء على الأحداث الرئيسية بالتسلسل الزمني.
إقرئي هذه الملاحظة أكثر من مرة للتأكد بانكِ شملتِ جميع التفاصيل المهمة. حاولي الإحتفاظ بنسخ عن المستندات والأدلة. في بعض الحالات, مكتب الهجرة قد يطلب منكِ بأن تقدمي شهادة خطية حتى قبل موعد المقابلة. إذا لم يطلب مكتب الهجرة هذه الشهادة, بإمكانكِ تسليم هذه الشهادة بعد المقابلة. في أي حال , هذه الشهادة الخطية سوف تعزز طلب الحماية الخاص بكِ.
تذكري: قصتكِ هي أهم جزء من قضيتكِ
سلوك: إبدائي العمل على شهادتكِ. إذا واجهتكِ أي مشكلة في تذكر أي حدث ضعي الجدول الزمني أولاً.
التالي: سوف نتحدث عن إجراءات طلب اللجوء والحماية.
ولكن لا تنسي: أنت ذات قيمة. أنتِ قوية. ويمكنكِ القيام بذلك!
أصدقائكِ في سول ميديسن (طب الروح)